۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
فرانس

حوزہ/امریکن - اسلامک ریلیشنس کونسل (سی اے آئی آر) نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون پر فرانسیسی مسلم مذہبی رہنماؤں کے لئے اسلامی نظریہ پیش کرنے اور اسلام کو انتہا پسند مذہب قرار دینے پر تنقید کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امریکی مسلمانوں کی تنظیم نے فرانسیسی صدر کے آئمہ کی قومی کونسل کے قیام کو خطرناک قرار دیا ہے۔
بدھ کے روز، میکرون نے مسلم عقائد کی فرانسیسی کونسل (سی ایف سی ایم) کے آٹھ نمائندوں سے ملاقات کی اور انہیں اسلام کو سیاست سے مکمل طور پر الگ کرنے اور سیکولر اقدار قائم رہنے کے لیے ایک چارٹ  بنانے کے واسطے دو ہفتوں کا وقت دیا۔

فرانسیسی صدر نے یہ بھی دھمکی دی ہے کہ اگر کوئی بھی اس چارٹ پر دستخط نہیں کرتا ہے تو وہ اس کے نتائج بھگتنے کے لئے تیار رہے۔

امریکی مسلمانوں کی سب سے بڑی شہری تنظیم سی ای آر نے اس الٹی میٹم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانسیسی حکومت کو مسلمانوں یا کسی بھی مذہبی اقلیت کو یہ بتانے کا کوئی حق نہیں ہے کہ وہ اپنے مذہبی عقائد کی ترجمانی کیسے کرے۔

فرانسیسی صدر کے حکم میں کہا گیا ہے کہ اسلام صرف ایک مذہب ہے، سیاسی تحریک نہیں، لہذا اس سے سیاست کو الگ کردیا جائے۔ انہوں نے فرانس کی مسلم کمیونٹی پر کسی بھی قسم کے بیرونی اثر و رسوخ کو روکنے کی بات بھی کی ہے۔

سی اے آئی آر نے میکرون کی اس طرح کی کوشش کو مکارانہ اقدام  اور خطرناک قرار دیا ہے اور امریکی مسلمانوں کو فرانس کا سفر کرنے کے سلسلے میں تنبیہ کی ہے۔

امریکی مسلمانوں کی تنظیم کا کہنا ہے کہ فرانس میں اپنی مسلمان آبادی پر ظلم و جبر کی ایک طویل تاریخ ہے۔

ساتھ ہی میکرون کے اس منصوبے پر متعدد فرانسیسی اور بین الاقوامی تنظیموں نے تنقید کی ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .